Latest News


Header Ads Widget

Responsive Advertisement

سوات سیر تفریح کی غرض سے جانے والا سیالکوٹ کا خاندان دریائے سوات کی بے رحم لہروں کی نظر



ریسکیوکاروائیوں میں غفلت تمام افراد دریا میں بہہ گئے ، 4 کو زندہ بچالیا گیا 9 لاشیں مل گئی باقیوں کی تلاش جاری 

سیالکوٹ (ملک حسن رزاق سے)ڈسکہ کے رہائشی  محسن غوری اپنی فیملی اور عزیزوں کے ساتھ ڈسکہ سے سیروتفریح  کے لیے گزشتہ روز  سوات گے تھے جہاں محسن غوری کی چار صاحبزادیاں اور خاندان کے مزید چھ افراد دریائےسوات کی بے رحم موجوں کی نذر ہوگے ،عینی شاہد متاثرہ افراد دریائے سوات کے کنارے ناشتہ کررہے تھے، جب اچانک سیلابی ریلا آیا اور سیالکوٹ سے آنے والے مہمانوں سمیت 18 سے 19 افراد پانی میں پھنس گے ، عینی شاہدین کے مطابق فوری طور پر ریسکیو 1122 کو اطلاع کی گئی مگرایک سے ڈھیڑ گھنٹے تک  ریسکیو کاروائیوں کا آغاز نہ ہو سکا ،  سوشل میڈیا پر وائر ویڈیوز اور تصاویر کےمیں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسیکو کئے جانے کی امید کےساتھ کیسے سیلابی ریلے میں پھنسے افراد ایک ایک کر کے دریا کی نظر ہوتے گئے ، سیلابی ریلے کی نظر ہونے والوں میں سے 4 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ اب تک نو لاشیں نکالی جاچکی ہیں باقی افراد کی تلاش جاری ہے، سوشل میڈیا صارفین اور اہل علاقہ نے ریسیکو اداروں اور مقامی و صوبائی حکومت پر سوال اٹھتے ہوئے پوچھا ہے کہ صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کے پاس موجود ہیلی کاپٹر کیا صرف وی آئی پی کلچر کی پرموشن کے لئے رکھے گئے ہیں اگر بروقت کاروئی کی جاتی تو اس بڑے سانحہ سے بچا جا سکتا تھا ،حادثے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ ڈسکہ شہر میں غم کی لہر دوڑ گئی، ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل افسردہ ہے۔ اہل علاقہ نے غم زدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی واقعے کی خبر نے عوام کو ہلا کر رکھ دیا۔ شہریوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دریا کنارے حفاظتی اقدامات سخت کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے اندوہناک واقعات سے بچا جا سکے

تازہ ترین ترمیم ـ اپ ڈیٹ

ڈسکہ  سوات حادثہ میں 4 افراد کا تعلق محلہ لالاریاں اور 4 کا تعلق پرانا ڈسکہ سے ہے محسن اپنی فیملی جن میں اس کی بیوی 4 بیٹیاں گزشتہ رات سوات گئے  محسن کے ساتھ ایک ہی  کوسٹر میں 35 افراد شامل تھے جن کا تعلق ڈسکہ سے ہے  گاڑی میں محسن کا  ہم زلف اور اس کی فیملی ،دوست کی دو  فیملیاں اور محسن کے ساس سسر شامل تھے،محسن کی 4 بیتیاں سیلفی لینے پانی مین گئیں اور پانی کی نظر ہو گئیں بچیوں میں سب سے بڑی 17 سالہ میرب سیکنڈ ائیر کی سٹوڈنٹ15 سالہ اجوا میٹرک کی سٹوڈنٹ ،12 سالہ شال ساتویں کلاس کی سٹوڈنٹ ،7 سالہ انفال تیسری کلاس مین پڑھتی تھی ، ان میں عجوہ اور میرب کی ڈیڈ باڈی مل گئی ہے باقی کی تلاش جاری ہے  ڈی ڈ باڈی میں محسن کی سالی توبینہ اسلام  6 سالہ بچہ ایان شبباز ، ا،ایک ڈاکٹر ایک خالہ کی بیٹی کی ڈیڈ باڈی کی شناخت ہو گئی ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے