میرپورخاص(بیورو چیف شہزاد خان صابری)جہاں کھیلوں کے میدان یہ منظر پیش کریں گے تو وہاں کے اسپتال آباد ہوں گے،حالیہ بارشوں کے دوران جہاں شہر میرپورخاص کے متعلقہ علاقوں میں بارش کے پانی نے نکاسی آب کے پانی کے ساتھ ملکر متعلقہ علاقوں کے مکینوں کو پریشانی میں مبتلا کیا،جن کی صاف صفائی کو یقینی بنانے کیلئے میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کا متعلقہ عملہ اپنی کوششوں میں رہا،میرپورخاص کی قدیم عید گاہ و کھیلوں کا مہاجر کالونی گراؤنڈ بھی بارشوں سے شدید متاثر ہوا،اس وقت کالونی گراؤنڈ وعیدگاہ بارشوں کا پانی جمع رہنے کے سبب جھیل نما سمندرکا منظر پیش کر رہا ہے،بارشوں کو ختم ہوئے کم و بیش ایک ہفتہ گذر چکا مگر تاحال متعلقہ گراؤنڈ و عید گاہ سے بارشوں کا پانی نکالنے کیلئے میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کی جانب سے اس طرح کے عملی اقدامات گراؤنڈ پر ہوتے نظر نہیں آرہے کہ جس کی ضرورت ہے کیونکہ اگر یہ برساتی پانی یوں ہی مذید اسی طرح گراؤنڈ میں کھڑا رہا تو طبی ذرائعے کیمطابق اس سے متعلقہ امراض پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ رہا ہے،اور حشرات الارض کی بہتات میں بھی اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ مچھروں کی بہتات اور افزائش کا بہت بڑا ذریعے بنا ہوا ہے جو انسانی صحت کیلئے کسی صورت بہتر نہیں،لہذا متعلقہ علاقوں کی عوام و سماجی رہنماء رشید اللّٰہ منصوری،ابراہیم،سلیم سمیت کھیلوں کے سنجیدہ حلقے میئرمیونسپل کارپوریشن میرپورخاص،ٹاؤن چیئرمین میرشیرمحمد تالپور و دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کررہے ہیں کہ صحت عامہ کے مفاد میں کالونی گراؤنڈ و عید گاہ سے بارشوں کے پانی کی فوری نکاسی کو جلد از جلد یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیاد پرعملی اقدامات کیئے جائیں،واضح رہے کہ شہر میرپورخاص کی بہت بڑی آبادی سے تعلق رکھنے والی عوام اپنے کسی عزیز واقارب کے انتقال پر نماز جنازہ کی ادائیگی کیلئے کالونی گراؤنڈ و عید گاہ میں ہی جنازے لائے جاتے ہیں،اور گراؤنڈ کے عین سامنے مین روڈ پر واقع مکی جامع مسجد کے نمازیوں کو ادائیگی نماز کیلئے آمد و رفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،موقعے پر موجودنمازی ضعیف العمر ابراہیم،سلیم ودیگر کا کہنا ہے کہ مسجد کے سامنے گراؤنڈ کے ٹوٹے پھوٹے گیٹ کے سامنے اتنا بڑا گٹر کھلا ہوا ہے جس میں کئ لوگ گر چکے ہیں اس حوالے سے ہم نے متعلقہ منتخب عوامی نمائندوں کو کئ مرتبہ نشاندہی کرائ اس کے باوجود اس وقت یہ گٹر کھلا ہوا ہے،مویشی بندھے ہوئے ہیں،لہذا متعلقہ اعلیٰ ارباب اختیار اس جانب بھی اپنی خصوصی توجہ مرکوز فرماتے ہوئے متعلقہ مسائل حل کریں۔۔
0 تبصرے